gulfnews.com کے مطابق، متحدہ عرب امارات 2026 میں چھ نئے قوانین متعارف کرائے گا جو رہائشیوں اور کاروباروں کی روزمرہ زندگی میں نمایاں تبدیلیاں لائیں گے۔ یہ قوانین، میٹھے مشروبات پر ٹیکس سے لے کر ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی تک، عوامی صحت کی بہتری اور ماحولیاتی تحفظ میں مدد کریں گے۔ پہلا اہم تبدیلی میٹھے مشروبات پر نیا ٹیکس ہے جو 1 جنوری 2026 سے نافذ ہوگا۔ متحدہ عرب امارات مشروبات میں چینی کے مواد کی بنیاد پر ایک مرحلہ وار ٹیکس نظام میں منتقل ہوگا۔ یہ تبدیلی نہ صرف پیداوار کرنے والوں کو چینی کم کرنے کی ترغیب دے گی بلکہ صارفین کے لیے صحت مند انتخاب بھی فراہم کرے گی۔ دوسرا قانون ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر مکمل پابندی ہے، جو بھی 1 جنوری 2026 سے نافذ ہوگا۔ یہ اقدام کپ، چمچ، کھانے کے برتن اور پلیٹوں کی پیداوار اور تجارت پر پابندی عائد کرتا ہے۔ یہ قوانین متحدہ عرب امارات کی پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے کی پچھلی کوششوں کو جاری رکھتے ہیں اور ملک کی ماحولیاتی تحفظ کے لیے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کاروباروں کے لیے ویلیو ایڈڈ ٹیکس قوانین میں نئے تبدیلیوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ یہ تبدیلیاں قواعد و ضوابط کی تعمیل کو آسان بنانے اور انہیں عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے مقصد سے کی جا رہی ہیں۔ یہ نئے قوانین نہ صرف رہائشیوں کی روزمرہ زندگی پر اثر انداز ہوں گے بلکہ ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار معاشرے کے قیام کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کی بھی عکاسی کریں گے۔ مزید تصاویر اور اضافی معلومات کے لیے، براہ کرم خبر کے ذریعے جائیں۔